Results 1 to 2 of 2

Thread: خواتین کا مقام Ùˆ تØ+فظ Û”Û”Û”Û”Û” ماہ طلعت نثار

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam خواتین کا مقام Ùˆ تØ+فظ Û”Û”Û”Û”Û” ماہ طلعت نثار

    خواتین کا مقام Ùˆ تØ+فظ Û”Û”Û”Û”Û” ماہ طلعت نثار

    khawateen Ka maqaam.jpg
    اسلام ہی وہ واØ+د دین ہے جس Ù†Û’ روئے زمین Ú©Û’ تمام انسانوں Ú©Ùˆ قابل تکریم ٹھہرایا۔
    اﷲ تعالیٰ نے فرما دیا ہے کہ ہم نے اولاد آدم کو عزت دی۔ مرد و عورت کے مجموعے کا نام انسان ہے۔ عورت اور مرد، نوعِ انسانی کے دو اہم جُز ہیں۔ عورت کے بغیر انسانیت کی تکمیل نہیں ہوتی۔ عورت اﷲ تعالیٰ کے لطف و جمال کا مظہر ہے۔

    اﷲ تعالیٰ Ù†Û’ اس Ú©Û’ اندر دل کشی، دل رُبائی، شیرینی اور Ø+لاوت کا جمال رکھا ہے۔ پھر خالق Ùˆ مالک Ù†Û’ اپنی صفتِ تخلیق عورت Ú©Ùˆ ہی عطا فرمائی۔ عورت معاشرے کا ستون، خاندان کا مرکز Ù…Ø+بت اور قوم کا دھڑکتا دل ہے۔ اچھی مائیں ہی ایک اچھی قوم Ú©Ùˆ پروان چڑھاتی ہیں۔ اسلام Ù†Û’ عورت Ú©Ùˆ اس قدر عزت Ùˆ اہمیت دی کہ قرآن Ú©ÛŒ ایک عظیم سورۃ کا نام سورۃ النساء ہے۔ پھر ایک سورۃ کا نام سورۂ مریم ہے۔

    قرآن پاک میں عورت کا متØ+رک کردار بھی ہر جگہ نظر آتا ہے۔ اسلام Ù†Û’ انسانیت پر جو بے Ø+د اØ+سانات کیے ہیں، ان میں سے ایک بڑا اØ+سان یہ بھی ہے کہ عورت Ú©Ùˆ اس کا صØ+ÛŒØ+ مقام عطا فرمایا۔ جب کہ طلوع اسلام سے قبل عورت Ú©ÛŒ کوئی عزت نہ تھی۔

    شریعتِ اسلامیہ Ù†Û’ عورتوں Ú©Ùˆ وہ Ø+قوق دیے جو انہیں کسی تہذیب اور مذہب Ù†Û’ نہیں عطا کیے۔ قرآن مجید میں جو اØ+کامات مردوں Ú©Ùˆ دیے گئے وہی عورتوں Ú©Ùˆ بھی دیے گئے۔ ذیل میں چند قرآنی تراجم پیش کیے جا رہے ہیں جن سے اس بات کا بہ خوبی اندازہ ہو جاتا ہے۔

    سورۃ Ù†Ø+Ù„ میں ارشاد ربانی کا مفہوم ہے: ’’جو بھی نیک عمل کرے گا خواہ وہ مرد ہو یا عورت، وہ مومن ہو تو ہم اس Ú©Ùˆ پاکیزہ زندگی عطا کریں Ú¯Û’ اور ہم ان Ú©Û’ عمل کا ان Ú©Ùˆ بہترین بدلہ دیں گے۔‘‘

    سورۃ نور میں ارشاد ربانی کا مفہوم ہے: ’’کہہ دو مومنین سے کہ اپنی نظریں جھکائے رکھیں، یہ ان کے لیے پاکی کا ذریعہ ہے۔ بے شک اﷲ تعالیٰ ان کے اعمال سے باخبر ہے اور کہہ دو مومن عورتوں سے کہ اپنی نظریں جھکائے رکھیں۔‘‘

    فرمانِ الٰہی کا مفہوم: ’’سو منظور کرلیا ان کے رب نے ان کی درخواست کو اس وجہ سے کہ میں تم میں سے کسی شخص کے کام کو جو تم میں کرنے والا ہے، اکارت نہیں کرتا خواہ وہ مرد ہو یا عورت، تم آپس میں ایک دوسرے کے جزو ہو، تو جو لوگ میرے لیے وطن چھوڑ گئے اور اپنے گھروں سے نکالے گئے اور ستائے گئے میں ان کے گناہ دور کردوں گا اور انھیں بہشت میں داخل کر دوں گا۔‘‘

    اسلام Ù†Û’ عورتوں Ú©ÛŒ چاروں Ø+یثیتوں ماں، بیٹی، بہن اور بیوی Ú©Ùˆ اعلیٰ Ùˆ ارفع مقام پر فائز کیا۔

    1Û” عورت بہ Ø+یثیت ماں: والدین Ú©Û’ ساتھ Ø+سن سلوک ان Ú©Û’ ادب Ùˆ اØ+ترام اور فرماں برداری Ú©Û’ جو تاکیدی اØ+کامات قرآن Ùˆ سنت Ù†Û’ دیے ہیں، کسی اور مذہب Ù†Û’ نہیں دیے۔ ماں وہ عظیم ہستی ہے جس Ù†Û’ نبیّوں اور ولیوں جیسی اعلیٰ ہستیوں Ú©Ùˆ جنم دیا۔ ماں Ú©ÛŒ گود اولین درس گاہ قرار پائی۔ ہر مرد جو انسانی ترقی Ú©Û’ عروج پر پہنچتا ہے اس کام یابی Ùˆ کام رانی پر اپنی ماں ہی کا مرہون منّت ہوتا ہے۔ مشہور Ùˆ معروف Ø+دیث کا مفہوم ہے: ’’ماں Ú©Û’ قدموں تلے جنّت ہے۔‘‘

    ایک صØ+ابیؓ Ù†Û’ Ø+ضورؐ سے پوچھا کہ یارسول اﷲ ï·º! میرے Ø+سن سلوک کا سب سے زیادہ Ø+Ù‚ دار کون ہے؟‘‘ آپؐ Ù†Û’ فرمایا: ’’تیری ماں‘‘ صØ+ابیؓ Ù†Û’ تین مرتبہ یہی سوال کیا اور آپؐ Ù†Û’ ایک ہی جواب دیا: ’’تیری ماں‘‘ چوتھی مرتبہ فرمایا: ’’تمہارا باپ۔‘‘ یعنی ماں Ú©Ùˆ تین درجے مقدم رکھا۔

    Ø+ضرت مغیرہ بن شعبہؓ سے روایت ہے کہ Ø+ضورؐ Ù†Û’ فرمایا، مفہوم: ’’بلاشبہ اﷲ Ù†Û’ تم پر اپنی ماؤں Ú©ÛŒ نافرمانی اور Ø+Ù‚ تلفی Ø+رام کردی۔‘‘ (بخاری Ùˆ مسلم)

    2Û” عورت بہ Ø+یثیت بیٹی اور بہن: قبل از اسلام بیٹی Ú©ÛŒ پیدائش Ú©Ùˆ منØ+وس خیال کیا جاتا اور باعث شرم سمجھا جاتا تھا یہاں تک کہ پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کردیا جاتا تھا، مگر اسلام Ù†Û’ بیٹی Ú©ÛŒ پیدائش Ú©Ùˆ باعث رØ+مت قرار دے کر معاشرے میں انقلاب برپا کردیا۔

    ایک اور موقع پر Ø+ضور اکرمؐ Ù†Û’ فرمایا: ’’جس Ù†Û’ دو لڑکیوں Ú©ÛŒ پرورش Ú©ÛŒ یہاں تک کہ وہ بلوغ Ú©Ùˆ پہنچ گئیں تو قیامت Ú©Û’ روز میں اور وہ اس طرØ+ آئیں Ú¯Û’Û” آپؐ Ù†Û’ اپنی انگشت شہادت Ú©Ùˆ ساتھ والی انگلی سے ملا کر دکھایا۔

    کہاں وہ معاشرہ جہاں بیٹی Ú©ÛŒ پیدائش Ú©Ùˆ باعث ندامت سمجھا جاتا تھا۔ اب آنØ+ضورؐ Ú©ÛŒ قربت اور نارِ جہنم سے دوری Ú©ÛŒ نوید Ùˆ بشارت دی جا رہی ہے۔ Ø+ضرت فاطمۃ الزہرۃؓ سے Ø+ضورؐ Ú©Ùˆ اتنی Ù…Ø+بت تھی کہ انھیں اپنے جگر کا ٹکڑا فرماتے، جب Ø+ضرت فاطمہؓ آپؐ سے ملنے آتیں تو آپؐ ان Ú©ÛŒ تعظیم Ú©Û’ لیے Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہو جاتے، کبھی ان Ú©Û’ لیے اپنی چادر بچھاتے۔

    اسلام Ù†Û’ پہلی مرتبہ عورت Ú©Ùˆ مستقل قانونی تشخص عطا کیا۔ وراثت میں باقاعدہ Ø+صہ مقرر کیا۔ وہ اپنی ذاتی ملکیت رکھ سکتی ہے اور اس پر تصرف کا اختیار بھی۔ اسلام سے پہلے کسی مذہب Ù†Û’ عورتوں Ú©Ùˆ جائیداد میں اس طرØ+ Ø+صہ نہیں دیا۔

    3Û” عورت بہ Ø+یثیت بیوی: اسلام سے قبل عورت Ú©Ùˆ بہ Ø+یثیت بیوی بھی وہ عزت نہیں دی جاتی تھی جس Ú©ÛŒ وہ Ø+Ù‚ دار تھی لیکن اسلام Ù†Û’ بیوی Ú©Ùˆ ایک اعلیٰ مقام اور شناخت دی، یہاں تک کہ ایک موقع پر Ø+ضورؐ Ù†Û’ فرمایا: ’’جس شخص Ú©Ùˆ نیک بیوی مل گئی اس شخص کا آدھا دین مکمل ہوگیا۔‘‘

    Ø+ضورؐ Ù†Û’ آخری خطبے Ú©Û’ موقع پر بھی عورتوں Ú©Û’ ساتھ اچھے سلوک Ú©ÛŒ تلقین فرمائی۔

    Ø+ضورؐ Ú©ÛŒ ازواج مطہرات Ú©Ùˆ ’’امہات المومنینؓ‘‘ یعنی امت Ú©ÛŒ مائیں کہہ کر فضیلت بخشی۔ مسلمانوں Ú©ÛŒ دینی تعلیم Ùˆ تربیت میں ازواج مطہراتؓ کا نمایاں کردار رہا۔

    ایک موقع پر Ø+ضورؐ Ù†Û’ فرمایا: ’’دنیا پوری Ú©ÛŒ پوری متاع ہے اور اس Ú©ÛŒ بہترین متاع نیک عورت (بیوی) ہے۔‘‘

    غرض یہ کہ شریعتِ اسلامیہ Ù†Û’ عورتوں Ú©Ùˆ جس اعلیٰ Ùˆ ارفع مقام پر فائز کیا کہ ہم یہ کہنے میں Ø+Ù‚ بہ جانب ہیں کہ اسلام کا وجود میں آنا خصوصاً عورتوں Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں انقلابی تھا۔ لیکن اس Ø+قیقت سے بھی انکار نہیں کہ شیطان جب بھی کسی سماج Ùˆ معاشرے Ú©Ùˆ تباہ کرنا چاہتا ہے تو وہ اس معاشرے Ú©ÛŒ عورتوں کا کردار تباہ کرتا ہے۔ ہمارے معاشرے کا نصف Ø+صہ عورتوں پر مشتمل ہے، یوں معاشرے Ú©Ùˆ سنوارنے یا بگاڑنے میں عورت کا بہت ہاتھ ہوتا ہے۔

    آئیے! اب ہم عورتوں Ú©Û’ چاروں روپ میں اپنا جائزہ لیتے ہیں کہ اسلام Ù†Û’ جس اعلیٰ Ùˆ ارفع مقام پر فائز کیا ہم Ù†Û’ اپنے ہی پاؤں تلے روند تو نہیں ڈالا؟ ہم Ù†Û’ اسلام Ú©ÛŒ Ø+دود Ú©Ùˆ پامال تو نہیں کیا؟ کیا ہم اپنی ذمے داریاں اØ+سن طریقے سے ادا کر رہے ہیں؟ کیا ہم اپنے بچوں Ú©ÛŒ تربیت اسلام Ú©Û’ مطابق کر رہے ہیں؟ کیا ہم بچوں Ú©Ùˆ نماز کا عادی بنانے میں کام یاب ہو رہے ہیں؟ کیا ہماری بچیوں کا لباس شریعت اسلامیہ سے مطابقت رکھتا ہے؟ کیا ہمارے پہناوے مردوں Ú©ÛŒ مشابہت تو نہیں اختیار کر رہے؟

    Ø+ضورؐ Ù†Û’ مخالف جنس Ú©ÛŒ مشابہت سے منع فرمایا ہے۔ ابن عباسؓ روایت کرتے ہیں رسول اﷲ ï·º Ù†Û’ عورتوں Ú©ÛŒ مشابہت اختیار کرنے والے مردوں اور مردوں Ú©ÛŒ مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے۔‘‘ (صØ+ÛŒØ+ بخاری)

    کیا ہمارا طرزِ معاشرت، طرزِ بود و باش اسلامی اقدار کے مطابق ہے؟

    کیا ہم مغربی تہذیب سے متاثر و مرعوب ہو کر اس کی تقلید کرکے اپنے آپ کو برتر تو نہیں سمجھ رہے؟

    مغربی تہذیب کی تقلید کے بارے میں علامہ اقبال کا یہ شعر بالکل درست ہے:

    نظر Ú©Ùˆ خیرہ کرتی ہے Ú†Ù…Ú© تہذیبِ Ø+اضر Ú©ÛŒ

    یہ صناعی مگر جھوٹے نگوں کی ریزہ کاری ہے

    اﷲ تعالیٰ ہم سب خواتین کو اسلام کے دائرے میں رہ کر زندگی گزارنے کی توفیق دے۔ آمین



  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: خواتین کا مقام Ùˆ تØ+فظ Û”Û”Û”Û”Û” ماہ طلعت نثار


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •